ماضی کی یاد

Poet: Muhammad Ikram By: Muhammad Ikram, SHAHDARA LAHORE

کبھی اپنی بھی زندگی حسین ہوا کرتی تھی
یہ خوشیوں سے بھری ہوا کرتی تھی

لمحے جہاں میں نے گزراے تھے کبھی حسین
ایسی ہی دلکش مہک ہوا کرتی تھی

کتنا پیارا تھا میری زندگی کا وہ پل
یہ تو پھولوں کی کلی ہوا کرتی تھی

وہ پل کتنے خوبصورت تھے میرے
جو خوشبوؤں کی چھاؤں ہوا کرتی تھی

دنیا کے نظارے کتنے دلکش لگتے تھے
یہ جھیل کی ٹھنڈی شام ہوا کرتی تھی

اچھا وقت تھا کبھی وہ اے اکرام
جس میں خوشی ہماری ہوا کرتی تھی

Rate it:
Views: 909
05 Jun, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL