قید سے رہائی چاہئے مجھے

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

قید سے رہائی چاہئے مجھے
اپنی ہی رسوائی چاہئے مجھے

جب اپنا آپ ہی دشمن ہو تو
ذہر سی دوائی چاہئے مجھے

سر سری سا خود کو دیکھا ہے
اب اپنی گہرا ئی چاہئے مجھے

کچھ حاصل نہیں ہو ا جب لوگوں سے
خود سے خود نوائی چاہئے مجھے

اِن نظروں نے دھوکا دیا ہے بہت
بصارت سی بینائی چاہئے مجھے

لوگ کہتے رہیں ہے مغرور بہت
لیکن اب تنہائی چاہئے مجھے

فکر فردا چھوڑکر اب نیا آغاز کریں
کنول بس اب فقط دانائی چاہیے مجھے

Rate it:
Views: 617
19 Nov, 2013