قید سے رہائی چاہئے مجھے
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiقید سے رہائی چاہئے مجھے
اپنی ہی رسوائی چاہئے مجھے
جب اپنا آپ ہی دشمن ہو تو
ذہر سی دوائی چاہئے مجھے
سر سری سا خود کو دیکھا ہے
اب اپنی گہرا ئی چاہئے مجھے
کچھ حاصل نہیں ہو ا جب لوگوں سے
خود سے خود نوائی چاہئے مجھے
اِن نظروں نے دھوکا دیا ہے بہت
بصارت سی بینائی چاہئے مجھے
لوگ کہتے رہیں ہے مغرور بہت
لیکن اب تنہائی چاہئے مجھے
فکر فردا چھوڑکر اب نیا آغاز کریں
کنول بس اب فقط دانائی چاہیے مجھے
More Sad Poetry






