قدم سے قدم ملا کے چلو تم

Poet: Haji khan sultan By: Haji khan sultan, Karachi

قدم سے قدم ملا کے چلو تم
اپنا ہی نغمہ بنا کے چلو تم

خوف کھانے کی ضرورت ہی کیا ہے
چہروں کو اپنے کھلا کے چلو تم

کسی اور دین میں زبردستی ہو گئی مگر
ہم مسلماں ہیں یہ بتا کے چلو تم

جسم کو مٹی میں جانا ہے آخر
سیرت کو ہمیشہ سجا کے چلو تم

نفرت سے ہی بکھر جاتے ہیں لوگ اکثر
محبت سے ہر ایک کو اپنا کے چلو تم

اپنے مقصد کی خاطر غیروں کو کبھی
یونہی بے وجہ نہ رٔلا کے چلو تم

اپنے تو اپنے ہی ہوتے ہیں
غیروں کو سلط٘ان ہنسا کے چلو تم

Rate it:
Views: 387
12 Aug, 2021