غریب جسموں کی نَنگ جیسا

Poet: مِہر لیاقت گنپال By: Mehr Liaqat Gunpal, Multan

میں سوکھے پتوں کے رنگ جیسا
لبوں کی بجھتی اُمنگ جیسا

پھٹے سے تن پہ غبار کپڑے
دھمالِ درداں ملنگ جیسا

ویران رستوں پہ اگ پڑے جو
میں مست مادھو کی بھنگ جیسا

میں گورِ گرداں میں عشق سویا
میں ہیر رانجھےکے جھنگ جیسا

نزع سے پہلے کی سسکیوں میں
میں بہتی سانسوں کی جنگ جیسا

کلائی اجڑی میں ایک ٹوٹی
میں نار روتی کی وَنگ جیسا

شکستہ قبروں میں مِہر لیٹے
غریب جسموں کی نَنگ جیسا

Rate it:
Views: 551
22 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL