عطا یہ مول کریگا تمہیں جہاں بھی نہیں

Poet: Aster Gayavi By: Mr Imam, Patna

میرے نصیب مے باقی ذرا گمان بھی نہیں
اگر زمین بھی نہیں میری آسمان بھی نہیں

جسے شمار کیا کرتا تھا ستاروں مے
رہا اب اسکا تو باقی نشان بھی نہیں

تو لوٹ آ میں کرونگا گلا نہ شکوہ کچھ
جو فاصلے تھےکبھی اب وہ درمیان بھی نہیں

میں کر رہا ہوں عطا مفت مے یہ دل اپنا
عطا یہ مول کریگا تمہیں جہاں بھی نہیں

نیا نیا سا لگے ایسا کیا لکھوں اسطر
کے میرے پاس کوئی ایسی داستان بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 445
03 Jan, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL