عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے
Poet: آسی رام نگری By: Qaiser, Mumbaiعجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے
جدھر بھی دیکھو اندھیرا دکھائی دیتا ہے
نظر نظر کی ہے اور اپنے اپنے ظرف کی بات
مجھے تو قطرے میں دریا دکھائی دیتا ہے
برا کہے جسے دنیا برا نہیں ہوتا
مری نظر میں وہ اچھا دکھائی دیتا ہے
نہیں فریب نظر یہ یہی حقیقت ہے
مجھے تو شہر بھی صحرا دکھائی دیتا ہے
ہیں صرف کہنے کو بجلی کے قمقمے روشن
ہر ایک سمت اندھیرا دکھائی دیتا ہے
عجیب حال ہے سیلاب بن گئے صحرا
جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے
More Sad Poetry






