شہر وفا میں حشر کا سامان دیکھنا

Poet: Mehr Khan Muhammad Harnota Sar Khush Bharwana By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 شہر وفا میں حشر کا سامان دیکھنا
اب مہ وشوں کے ہاتھ میں میزان دیکھنا

خود آگہی کی جس کو نہ توفیق ہو سکی
ہگ نہ اس کو یار کی پہچان دیکھنا

دنیائے بے ثبات میں کس کو دوام ہے
ہر شخص اس جگہ ہپ ہے مہمان دیکھنا

افسانہ طرب کی طلب ہے تمھیں مگر
غم سے بھرا ہوا مرا دیوان دیکھنا

اے دوست ! تیرا سایہ دیوار دیکھ کر
دل میں اٹھے ہیں حسرت و ارمان دیکھنا

اے میرے غمگسار ، رفیقو ! براہ لطف
راہ وفا میں ہے کوئی انسان دیکھنا

شانوں پہ غم کی شال ہے پلکوں پہ اشک خوں
ہے کون مجھ سا دہر میں ذیشان دیکھنا

ہو گولڑے میں آپ کو جانا اگر نصیب
مہر علی کا قلزم فیضان دیکھنا

سر خوش ہے دل کا داغ فروزاں مثال مہر
کہنے کو ہوں میں چاک گریبان دیکھنا

Rate it:
Views: 860
11 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL