سنّاٹا

Poet: رشِید حسرتؔ By: رشِید حسرتؔ, Quetta

اس نے سونپا ہے مجھ کو سنّاٹا
میں جسے بھیجتا رہا آٹا

زندگی ہم نے یوں بسر کی ہے
وقت جیسے ہو جیل میں کاٹا

نفع کھاتے میں اسکے بھیج دیا
اپنے حصے میں رکھ لیا گھاٹا

ہڑ بڑا کر میں اٹھ کے بیٹھ گیا
اس نے ایسے لیا تھا خرّاٹا

کر کے اقرار پِھر گیا ہے جو
اس نے تھوکا ہؤا ہے پھر چاٹا

شکر ہے جان بچ گئی میری
کار گرزی ہے بھر کے فرّاٹا

چاروں صوبے رشیدؔ پیارے ہیں
بانچواں انگ اپنا ہے فاٹا
 

Rate it:
Views: 134
29 May, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL