سنو لوگوں میری آنکھیں خریدو گے

Poet: نامعلوم By: m,masood, nottingham

سنو لوگوں

میری آنکھیں خریدو گے
بہت مجبور حالت میں
مجھے نیلام کرنی ہیں
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لوں گا
جو پہلی بولی دے دے بس
اُسی کے نام کر دوں گا
مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں
کم عقل تاجر

ارے لوگوں، سنو
نہیں میں حرص کا خواہاں
نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا
کوئی مجھ کو کہے نہ منچلا سا بے ہنر تاجر
بتا پاؤں کس طرح
کس تشویش میں ہوں میں

سنو لوگوں
بڑی محبوب ہیں مجھ کو
میری یہ نیم تر آنکھیں
مگر اب بیچتا ہوں کہ
مجھے ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے
 

Rate it:
Views: 1921
08 Sep, 2013