زخمی ہے دل مگر دوا کی طلب نہیں

Poet: Numan Ijaz By: Numan Ijaz, Lahore

زخمی ہے دل مگر دوا کی طلب نہیں
خوشی گوارا نہیں ہاں کسی سبب نہیں

ملیے مگر ذرا کترا کر ملیں حضور
اب منکرِوفا ہوں وہی باآدب نہیں

مرتے ہیں روز کئی لوگ راہِ وفا میں یوں
اُنکی قبر پر کوئی نام نہیں کتبہ نصب نہیں

میں تھا اور تھی ساتھ تیری یاد مسلسل
کہہ دوں کہ تو ہی ساتھ تھا تو یہ عجب نہیں

ہم کلامی کو کہتے ہیں کبیرہ گناہ
اُنکی نظر جو ڈھائے ستم وہ غضب نہیں

سہہ لوں گا نعمانؔ جیتنے بھی وار ہوں جسم پر
مگر آنکھ سے نہیں دل کی ضرب نہیں

Rate it:
Views: 832
19 Oct, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL