راہ میں دوریوں کی دیوار ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaراہ میں دوریوں کی دیوار ہے
وہاں جانا تو ہے لیکن پتھروں کے انگار ہے
پاؤں بھی تھک گئے ہیں چلتے چلتے
اور جسم بھی تھک سے بیمار ہے
وہ میرے سامنے آتا ہے میں چھو نہیں سکتی
خدا نے انسان کو بنایا بہت بے اختیار ہے
ہنسی مذاق میں زندگی برباد کر لی
اب سکون دل کے لیے ساقی خوار ہے
ُاس کے شک نے مجھے کہیں نا چھوڑا
اور مجھے پھر بھی ُاسی شخص سے پیار ہے
وہ کیوں آزماتا ہے مجھے بار بار اتنا
جیسے ُاس کے پاس کوئی اور نا کاروبار ہے
رات بہت ہوئی اے دل چلو اب سو جاتے ہیں
لیکن صبح جاگنے کو کہاں میرا دل تیار ہے
More Sad Poetry






