رات وہ درد میرے دل میں اٹھا لوگوں

Poet: By: Shabir, karachi

بعد مدت اسے دیکھا لوگوں
وہ ذرا بھی نہیں بدلا لوگوں

خوش نہ تھا مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی
اسکے چہرے پہ لکھا تھا لوگوں

اس کی آنکھیں بھی کہے دیتی تھیں
رات بھر وہ بھی نہ سویا لوگوں

اجنبی بن کے گزرا ہے ابھی
تھا کسی وقت میں اپنا لوگوں

دوست تو خیر کوئی کس کا ہے
اس نے دشمن بھی نہ سمجھا لوگوں

رات وہ درد میرے دل میں اٹھا
صبح تک چین نہ آیا لوگوں

پیاس صحراؤں کی پھر تیز ہوئی
ابر پھر ٹوٹ کے برسا لوگوں

Rate it:
Views: 675
24 Apr, 2009