ذرا سی دھوپ ۔۔۔۔۔

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 ذرا سی دھوپ اتر آئی جو صحن میں مرے
کسی کا سایہ ابھر آیا پھر ذہن میں مرے

ہٹا جو چاند سے سایہ تو ہو گئے ظا ہر
ابھی تلک یہی جذبات تھے گہن میں مرے

کرے ہیں دوست بھی اب شکوے تلخ گوئی کے
یہ کس نے گھول دیں کڑواہٹیں دہن میں مرے

خیال روز قیامت کبھی جب آتا ہے
دہکنے لگتی ہے اک آگ سی بدن میں مرے

کبھی فدا تھے وہ میری ہر ایک ادا پہ حسن
اب عیب دکھنے لگے ہیں رہن سہن میں مرے

Rate it:
Views: 463
13 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL