دل کی گلی میں چاند نکلتا رہتا ہے
Poet: اظہر اقبال By: ساجد ہمید, Islamabadدل کی گلی میں چاند نکلتا رہتا ہے
ایک دیا امید کا جلتا رہتا ہے
جیسے جیسے یادوں کہ لو بڑھتی ہے
ویسے ویسے جسم پگھلتا رہتا ہے
سرگوشی کو کان ترستے رہتے ہیں
سناٹا آواز میں ڈھلتا رہتا ہے
منظر منظر جی لو جتنا جی پاؤ
موسم پل پل رنگ بدلتا رہتا ہے
راکھ ہوئی جاتی ہے ساری ہریالی
آنکھوں میں جنگل سا جلتا رہتا ہے
تم جو گئے تو بھول گئے ساری باتیں
ویسے دل میں کیا کیا چلتا رہتا ہے
More Sad Poetry






