Add Poetry

دل میں ہے کیا عذاب کہے تو پتہ چلے

Poet: آتش اندوری By: مصدق رفیق, Karachi

دل میں ہے کیا عذاب کہے تو پتہ چلے
دیوار خاموشی کی ڈھے تو پتہ چلے

سب کچھ ہی بانٹنے کو چلی آتی کیوں ندی
اس کی طرح سے کوئی بہے تو پتہ چلے

بیٹے تو جانتا نہیں ہے ماں کی اہمیت
ماں کی طرح تو درد سہے تو پتہ چلے

کیسے بتائے کوئی جیو کیسے زندگی
تو پنچھیوں کے ساتھ رہے تو پتہ چلے

پینے کو پانی بھی نہ ہو روٹی کی بات کیا
نیتا جی بھوک تو یوں سہے تو پتہ چلے
 

Rate it:
Views: 3
18 Jun, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets