دس منتخب اشعار

Poet: By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

‘ٹُوٹا طلسمِ عہدِ محبت کچھ اس طرح سے
پھر آرزو کی شمع فروزاں نہ کر سکے‘

‘اِس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے
پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے‘

‘جس کے بازو کو تحفظ کی علامت جانا
کر گیا ہے وہی دنیا کے حوالے مُجھے‘

‘اب دعاؤں کے لیے اُٹھتے نہیں ہیں ہاتھ بھی
بے یقینی کا تو عالم تھا مگر ایسا نہ تھا‘

‘کوئی غم دَربَدر نہیں ہو گا
جب تلک میرا دِل سلامت ہے‘

‘حادثے آئیں گے جیون میں تو تُم ہو کے نڈھال
کسی دیوار کو تھامو گے تو یاد آؤں گا‘

‘جس طرح سے خواب میرے ہوگئے ریزہ ریزہ
اِس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی‘

‘تُجھ سے بِچھڑ کر کیا ہوں مَیں، اب باہر آ کر دیکھ
ہمت ہے تو میری حالت آنکھ مَلا کر دیکھ‘

‘عُمر بھر جلنے کا اَتنا تو صَلہ پائیں گے ہم
بُجھتے بُجھتے چند شمعیں تو جَلا جائیں گے ہم‘

‘پھر کبھی لَوٹ کر نہ آئیں گے
ہم تیرا شہر چھوڑ جائیں گے‘

Rate it:
Views: 3716
28 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL