دست نازک سے پلا ساقی بھلا ہو تیرا

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 دست نازک سے پلا ساقی بھلا ہو تیرا
دے دے مرتے کو جلا ساقی بھلا ہو تیرا

وہ جو امرت لب شیریں میں ترے ملتا ہے
گھول کر مے میں پلا ساقی بھلا ہو تیرا

بعد مدت کے مجھے تیری دعاؤں کے طفیل
میرا محبوب ملا ساقی بھلا ہو تیرا

ساتھ گزرے ہیں شب و روز جو میخواری کے
اب نہ وہ یاد دلا ساقی بھلا ہو تیرا

تیری آنکھوں کے چھلکتے ہوئے پیمانوں نے
کر دیا کیسا گلہ ساقی بھلا ہو تیرا

توڑنے ہی کے لئے ہوتی ہے توبہ ساقی
توڑ دی ہاتھ ملا ساقی بھلا ہو تیرا

اب حسن آئے نہ نزدیک بھی میخانے کے
یہ قسم اب نہ کھلا ساقی بھلا ہو تیر

Rate it:
Views: 864
14 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL