درد دل کو شفا نہیں ملتی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

درد دل کو شفا نہیں ملتی
چارہ گر سے دوا نہیں ملتی

یہ تو ملتی ہے بس نصیبوں سے
مانگنے سے وفا نہیں ملتی

ان دریچوں کا کھولنا کیسا
جن سے تازہ ہوا نہیں ملتی

بے گناہوں کو قید و دار و رسن
مجرموں کو سزا نہیں ملتی

تیرے قدموں کو روک لے ایسی
میرے لب کو صدا نہیں ملتی

میں ہوں اک رات وہ ہوائے سحر
شب کو باد صبا نہیں ملتی

پھول گلشن میں کھل نہیں پاتے
جب موافق فضا نہیں ملتی

ماں کی ہستی اگر نہ ہو زاہد
تو کسی کی دعا نہیں ملتی

Rate it:
Views: 603
23 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL