درد آشنائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

فاصلے جدائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی
درد آشنائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

نہ جچا پیار اپنانگاہ میں تیری
ساری خدائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

روگ مٹا دیتے تیرے سب ہی صنم
مسیحا نہ مسیحائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

چاہا تھا پلکوں میں چھپا لے تجھے
ہو ناداں رسوائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

مت پالو روگ محبت کا سمجھایا تھا بہت
بننا سودائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

ملتے ہو کیوں رقیبوں کو گلےہنس ہنس کے
بننا ہرجائ چاہتے ہو چلو یونہی سہی

Rate it:
Views: 949
07 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL