دردِ دل

Poet: فہیم الرحمن فہمی By: FAHEEM UR REHMAN , Karachi

دردِ دل جب دے وہی جو ہے دوائے دردِ دل
پھر سنائیں کس کو جا کر ہم صدائے دردِ دل

رات ساری کروٹیں بدلیں ستاروں کو گنیں
دیکھیے کس طور سے ہم کو ستائے دردِ دل

ابتدائے درد میں ہی جاں لبوں پر آگئی
دیکھیے ہوتی کہاں ہے انتہائے دردِ دل

جب تلک وہ پاس ہوں تو دور رہتا ہے مگر
دور وہ جائیں کبھی تو پاس آئے دردِ دل

تیری صورت جب تلک آۓ نه میرے روبرو
کس طرح پھر میرے همدم چین پاۓ دردِ دل

دن تو کٹ جاتا هے دنیا کے جھمیلوں میں مگر
رات جب آئے تو اپنے ساتھ لائے دردِ دل

میں سکونِ دل کی خاطر کوۓ جاناں کو چلوں
کوۓ جاناں میں جو پہنچوں ، بڑھتا جاۓ دردِ دل

یاد اس کی رات بھر آتی رهی مجھ کو فہیم
رات بھر کرتا رہا میں ہائے ہائے دردِ دل

Rate it:
Views: 818
29 Jan, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL