خود ہی تلوار ہو گئے

Poet: By: UA, Lahore

جب سے تجھے دیکھا تیرے سرکار ہوگئے
اپنا دل تجھے دے دیا تیرے حقدار ہوگئے

تیرا سراپا دیکھا غزل گوئی سیکھ لی
ہم آدمی تھے عام سے فنکار ہو گئے

ہم کو بھی زندگی سے بہت لگاؤ تھا
کچھ ایسے ملے زخم کہ ییزار ہو گئے

صحرا کی خاک چھانتے رہے تمام عمر
گردش میں رہے راہ کی غبار ہو گئے

دانستہ ہم سے ایسی نادانی ہو گئی
کہ اپنے ہی شہر سے فرار ہو گئے

پے در پے وار ہم پر یوں کار گر ہوئے
خود ڈھال بن گئے خود ہی تلوار ہو گئے

Rate it:
Views: 698
02 Jan, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL