خوب ہنستے ہو ہنساتے ہو میاں

Poet: Sajid Bin Zubair By: Sajid Bin Zubair, Bahawalnagar

خوب ہنستے ہو ہنساتے ہو میاں
دَرد ہنسی میں اُڑاتے ہو میاں

اورں کے تو بہہ جاتے ہیں روگ آنکھوں سے
تم کیسے بوجھ اِتنا اُٹھاتے ہو میاں

پُرنم آنکھ کیئے شب بھر جاگتے ہو
خوابوں سے کیونکر آخر اِتراتے ہو میاں

کچھ بولتے نہیں ہو زباں سے صاحب
گیت آنکھوں سے گُنگُناتے ہو میاں

عجب کھیل تماشے ہیں اس دنیا کے
کیوں تم بھی دل کو نہیں بہلاتے ہو میاں

جس ہیر کے رنگ میں رنگ گئے ہو
کیوں بن کے رانجھا نہیں دکھاتے ہو میاں

تلاشے دُنیا تجھ کو زمانوں میں ساجد
کیوں خاک میں خاک نہیں ہو جاتے ہو میاں

Rate it:
Views: 793
29 Jul, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL