خط

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

جب تجھے خط لکھتا ہوں تو میرا قلم بھی روتا ہے
سچ کہنا کیا تمہارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے

یہاں پردیس میں تیری یاد ہی میرا سہارا ہے
سوچتا ہوں سات سمندر پار نا جانے کیا حال تمہارا ہے

میں تمہاری ہمت کو سلام کرتا ہوں جاناں
تمہارا بے حد احترام کرتا ہوں

سنا ہے شہر میں چور بازاری ہے غنڈہ گردی ہے
ہر طرف ڈاکہ زنی ہے دہشت گردی ہے

جینا مشکل ہے پھر بھی جی رہی ہو
جدائی کا کڑوا زہر پی رہی ہو

جلد اپنا ملن ہو یہی دعا کرتا رہتا ہوں
ہم کہیں بچھڑ نا جائیں اس بات سے ڈرتا رہتا ہوں

Rate it:
Views: 479
20 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL