خدائی

Poet: attia khan mughal By: attia khan mughal, chiniot

محفل میں ترے اور بھی تھے چاہنے والے
ہم سا کوئی دیوانہ نہ ہم سا کوئی سودائی

دل لے کے مرا درد کی دولت سے نوازا
سرکار نے قیمت نہ گرائی نہ بڑھائی

منصف کا پتہ ڈھونڈنے نکلی تھی ہوا تیز
وہ حبس پھرا شہر میں جیسے کوئی سودائی

خون تنا ترے کوچہ و بازار میں اے دیس
ھو ذکر ترا جان تو کہتے ہیں قصائی

مقتل میں مجھے اسنے نہ پہچن نہ جانا
منبر پہ جو کہتا تھا ہم بھائی ہیں بھائی

اے دیس مرے ظلم کا آئین بدلنے
انکار کا فرمان اتارے گی خدائی

Rate it:
Views: 559
14 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL