حیات گم گشتہ--تیرہ

Poet: Tahir By: Dr Khizar Hayat Tahir, Rawalpindi

 کیا یا د تجھے بھی آ تے ہیں
ا ک لڑ کی تھی ا ک لڑ کا تھا
وُ ہ خو ا بو ں سے جا گ اُٹھتا ہے
ا شک اُ س کے بر سات کی صو ر ت تا لا ب میں
حسر ت کی ا ک ہو ک سی ا س کے د ل سے اُٹھتی ہے
کا ش کہ میں ا ن پڑ ھ ا و ر غر یب ہی ہو تا ا چھا تھا
کیا یا د تجھے بھی آ تے ہیں
ا ک لڑ کی جو کھو جا تی ہے
لڑ کا جو ملک سے با ہر ہو تا ہے
لڑ کی کے بغیر لڑ کے کو گاؤ ں سو نا سو نا لگتا ہے
یا د یں سمیٹے لڑ کی کی گا ؤ ں سے ر وا نہ ہو تا ہے
د و ر بہت د و ر کے ا ک شہر میں جا کر ر کتا ہے
د فتر میں ملا ز م ہو تا ہے
د فتر کے یخ بستہ کمر ے بس ر و ح کو جا ئے ر کھتے ہیں
ہر پل ہر لمحہ ا س کو یا دیں گھیر ی ر ہتی ہیں
کا غذ کے ہر صفحے پر ا ک شکل د کھائی د یتی ہے
ا و ر محصو ر ا سے کرلیتی ہے
وُ ہ بیکل بیکل ر ہتا ہے
چھٹی کر کے د فتر سے سڑ کو ں پھر تا رہتا ہے
کیا یا د تجھے بھی آ تے ہیں
ا ک لڑ کی تھی ا ک لڑ کا تھا
(جا ر ی) ُ

Rate it:
Views: 548
22 Mar, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL