جب حواب برہنہ رہیں

Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, pakpattan sharif

جب حواب برہنہ رہیں
آرزوئیں تشنہ لب
تو پھر
تلخیاں بھر جاتی ہیں
کومل سے بدن میں
اک بے نام سی مسکراہٹ رہ جاتی ہے
پنکھڑیوں سے لبوں پہ
آنسو تیرتے رہتے ہیں
جھیل سی آنکھوں میں

Rate it:
Views: 540
28 Apr, 2009