تیرے بغیر زندگی گر میں گزار دوں

Poet: Mustafa Abdi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تیرے بغیر زندگی گر میں گزار دوں
قلب و جگر کو موت سے پہلے ہی مار دوں

کیا چاہتے ہو اپنی عنایت کا یہ صلہ
گلزار کے عوض میں تمھیں ریگزار دوں

قسمت ہماری دیکھ کے مالک نے یہ کہا
دشت و دمن کو کیسے کوئی برگ و بار دوں

زلفوں سے تیری باندھ کے بے چین روح کو
زندانِ اضطراب میں دل کو قرار دوں

مرجھا گیا ہے کیوں یہ ترا پھول سا بدن
آجا کہ تجھ کو اپنے لہو سے نکھار دوں

تیرے لبوں کے آب میں ڈوبا رہے وجود
کوثر تری نگاہ کے ساغر پہ وار دوں

سرمایہء حیات وہ ساتھ اپنے لے گیا
میری شریکِ زیست تجھے کیسے پیار دوں

کیوں میری زندگی سے ہے معدوم روشنی
شمس و قمر کو منصبِ ضو سے اتار دوں

کیا مجھ سے مانگتے ہو مری عمر کا حساب
کشکول ہے متاع کہو تو ادھار دوں
 

Rate it:
Views: 1610
30 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL