تیری راہوں میں آج بھی وہیں کھڑا ہوں

Poet: M Masood By: M Masood, Nottingham

تیری راہوں میں آج بھی وہیں کھڑا ہوں
تیرا انتظار کئی جنموں سے کرتا آ رہا ہوں

نہ جانے اِس جنم میں ملوں گا یا اگلے جنم میں
خُدا سے بس یہی سوال پُوچھتا رہتا ہوں

وہ خامُوش رہا وہ خامُوش دریا ہے
پر تیری خامُوشی کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں

ریت پر نام لکھتا ہوں اور اشکوں سے بہا دیتا ہوں
کب سجھو گے تم مجھے اِس آس پر جیۓ جا رہا ہوں

وہ تو ہمارے ساتھ روز نیا ایک وعدہ کر لیتے ہیں
پر کوئی وعدہ جو نھبا سکو اُس وعدے کا انتظار کر رہا ہوں

وہی چہرہ جیسے دیکھنے کی عادت لوگ ڈالتے ہیں مسعود
ہر گلی ہر مُوڑ ہر شخص میں آج اُس کا چہرہ ڈھُونڈ رہا ہوں
 

Rate it:
Views: 901
03 Apr, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL