تھک گئی ہوں

Poet: Shaheen Mughal By: Shaheen Mughal, gjn

وفا کرتے کرتے تھک گئی ہوں
اب حوصلہ تو بڑھا
جفا بھری فضا
کچھ دیر سانس لینے کو
رک گئی ہوں۔
تمام خواہشیں ہو گئیں منجمند
اعتبار کی عمارت
ہوئی جب سے منہمد
اب ملبہ اٹھا نے کی سکت نہیں
میری سسکیوں میں بھی
تو کوئی رقت نہیں
حسن کے چراغ میں وفا کی
لو نہیں
دور دور تک نظر آتا
راستہ کوئی اور نہیں
ہائے کیا کروں
سفر آرزو کرتے کرتے
تھک گئی ہوں
دل کو دغا دے دے کر
تھک گئی ہوں

Rate it:
Views: 1153
01 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL