تکلیف کا تو اک لمحہ بھی مان نہیں ہوتا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تکلیف کا تو اک لمحہ بھی مان نہیں ہوتا
غربت میں ہی خوش کوئی انسان نہیں ہوتا

خواہشیں ، خواب تو تب عذاب بن جاتے ہیں
جب ضرورت کے لیے بھی ایک روپیہ پاس نہیں ہوتا

بماریاں صرف ُان کے جسم کو کھا جاتی ہیں
جن کی پہنچ میں کوئی علاج نہیں ہوتا

ہاں ! ُاس بچے نے اپنی کتابیں جلا دی
جس کے پاس پیٹ بھرنے کے لیے بھی اناج نہیں ہوتا

یہ تو قدرت خدا کہ وہ سر ُاٹھا کر گھومتا ہے
ورنہ اک بیٹی کے باپ جیسا بھی کوئی لاچار نہیں ہوتا

وہ تو ظرف ظرف کی بات تھی جیسے وہ سمجھا نہیں
ورنہ قصور وار بھی آجکل معافی کے لیے تیار نہیں ہوتا

ُاس نے پوچھا میں زمانے میں کیا مقام رکھتی ہوں لکی
میری محبت دب گئی کہ ان پڑھ کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 475
04 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL