تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIتمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں
خطا معاف یہ تمہارے بس کی بات ہی نہیں
غزل فضا بھی ڈھونڈتی ہے اپنے خاص رنگ کی
ہمارا مسئلہ فقط قلم دوات ہی نہیں
ہماری ساعتوں کے حصہ دار اور لوگ ہیں
ہمارے سامنے فقط ہماری ذات ہی نہیں
ورق ورق پہ ڈائری میں آنسوؤں کا نم بھی ہے
یہ صرف بارشوں سے بھیگے کاغذات ہی نہیں
کہانیوں کا روپ دے کے ہم جنہیں سنا سکیں
ہماری زندگی میں ایسے واقعات ہی نہیں
کسی کا نام آگیا تھا یونہی درمیان میں
اب اس کا ذکر کیا کریں جب ایسی بات ہی نہیں
More Sad Poetry






