تقدیر کو رو رو کے مقدر پھوڑنا
Poet: UA By: UA, Lahoreتقدیر کو رو رو کے مقدر پھوڑنا
یہ آدمی کو زیب نہیں آس توڑنا
غلطی پہ ہو کے خود کو پارسا سمجھنا
اپنی خطا کا ذمہ بھی اوروں سے جوڑنا
یہ کونسی انسانیت یہ کیسا عدل ہے
ظالم کے آگے گڑگڑانا ہاتھ جوڑنا
حق بات پہ چَپ سادھ کے بیٹھے رہیں مگر
جہاں خاموش رہنا ہو وہاں بے لاگ بولنا
عظمٰی بڑی معروف یہ ضرب المثال ہے
کچھ بولنے سے پہلے الفاظ تولنا
More Sad Poetry






