ترک تعلقات کے بعد

Poet: Jabbar Anjum By: Jabbar Anjum, Sialkot

سنا ہے سامنے سب کے وہ اکثر مسکراتی ہے
مگر تنہائیوں میں ٹوٹ کر آنسو بہاتی ہے

میں الفت کو جہا ں کی گردشوں سے ماورا سمجھا
وہ اس کو وقت کے خانوں تلک محدود کہتی ہے

مجھے بھی چاند راتوں میں اکیلے پن سے وحشت ہے
سنا ہے بے کلی میں اس کی عادت خود کلامی ہے

کبھی باتوں ہی باتوں میں جو میرا نام آ جائے
وہ مر جھائے گلابوں کو سنا ہے چوم لیتی ہے

وہ ساون کی رتوں میں جب ملن کے گیت گاتی ہے
مجھے کچے گھڑ ے والی وہ سوہنی یاد آتی ہے

اسے تو چاند کی کرنوں سے اندھا پیار تھا انجم
سنا ہے اب اماوس کی راتوں کی بات کرتی ہے

انا کا مسئلہ درپیش ہے ورنہ حقیقت میں
اسے میری مجھے اس کی کمی محسوس ہوتی ہے

Rate it:
Views: 1304
21 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL