بے نظیر سالگرہ

Poet: Fazil Jamili By: Sadaf Hussain, Karachi

بس ایک بار ِالم ہے کہ ڈھو رہے ہیں ہم
تمہاری سال گرہ پر بھی رو رہے ہیں ہم

تمہارے بعد کٹھن ہیں مسافتیں اتنی
چلے نہیں ہیں کہ ہلکان ہو رہے ہیں ہم

نہ جانے کون سی تعبیر چاہیے ہم کو
کہ اپنے خواب لہو میں ڈبو رہے ہیں ہم

یہ صرف اپنا جگر ہے کہ اپنے نور ِنظر
شہادتوں کی لڑی میں پرو رہے ہیں ہم

جو رہبری کی علامت تھی چھن گئی ہم سے
اب اور کون سی منزل کو کھو رہے ہیں ہم

کوئی نہیں ہے اب ایسا کہ سر اُٹھا کے چلے
وگرنہ شہر میں دو چار تو رہے ہیں ہم

Rate it:
Views: 465
22 Jun, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL