برداشت نہ ھوا تو یوں شہرت سے مر گئے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

غم رزق کے سفر میں اذیت سے مر گئے
کبھی ہاتھ نہ پھیلایا تو غیرت سے مر گئے

دکھوں کی ساری منزلیں سسکتے گزر گئیں
تنہائی کے اس نگر میں حیرت سے مر گئے

کچھ واسطہ رہا تھا جدائی کی شام سے
اور جب رات تھی ملن کی تو وحشت سے مر گئے

کشکول میں وفاء کے چند سکے نہ مل سکے
یوں مفلسی کا اوڑھ کر کفن غربت سے مر گئے

گمنامیوں کے دور میں اک دیوان تھا لکھا
برداشت نہ ھوا تو یوں شہرت سے مر گئے

Rate it:
Views: 2771
15 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL