اک ہم ہیں کہ سالوں سے کھڑے ہیں

Poet: Ayesha Arshad Khokhar By: Ayesha Arshad Khokhar, Satrah Sialkot

اک ہم ہیں کہ سالوں سے کھڑے ہیں
اک تم ہو کہ جانے کی رٹ لگا رکھی ہے

تم تو پل میں ہر تعلق توڑ دو
یہ ہم ہیں کہ اب تک نبھا رکھی ہے

یہ بے وفائی بھی تم ہی کو مبارک
ہم نے تو وفا کی قسم کھا رکھی ہے

نہیں بھولیں گیں تیرا یہ تلخ لہجہ
ہم نے د ل میں ہر بات چھپا رکھی ہے

دنیا کو چھوڑو بس اپنی بات کرو تم
ہم نے بھی بہت دنیا آزما رکھی ہے

Rate it:
Views: 1013
28 May, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL