اک دیا میرے دل میں روشنی کی طرح

Poet: Arooj Fatima Lucky By: Arooj Fatima Lucky, K.S.A

اندھیری زندگی میں جل رہا ہے
اک دیا میرے دل میں روشنی کی طرح

ُاسے خبر ہے ہم نہیں بدلیں گے
وہ کر رہا ہے دشمنی ، دوستی کی طرح

وہ میرے ہر حال سے واقف تو ہے
مگر رہتا ہے دور اک اجنبی کی طرح

مجھے روتا دیکھ کر آخر وہ بھی رو پڑا
جو بظاہر نظر آتا تھا سنگدلی کی طرح

میرے قہقہوں میں تھی گونج کیسی
کہ ماتم چھا گیا آفسردگی کی طرح

وقت بھی دیکھا رہا تھا کیا کیا منظر لکی
زندگی ڈوب رہی تھی اک کشتی کی طرح

میرے دل میں کبھی آؤ تو دیکھو گے
قاتم ہے اک دنیا بستی کی طرح

Rate it:
Views: 1360
06 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL