اپنے پے بھروسا ھے تو تیرِ نظر کا ڈر کیا

Poet: Saif Butt By: Saif Butt, Jeddah

اپنے پے بھروسا ھے تو تیرِ نظر کا ڈر کیا
تم جیسا مسیحا ھو تو زخمِ جگر کا ڈر کیا

انجان سی راھوں میں بھٹکے ھوئے راھی کی قسم
محبت میں نا بچھڑیں جو منزل کی ڈگر کا ڈر کیا

ھر لحظہ پریشان کیے جاتی ھے وقت کی تیز روی
محبت میں ھو سکوں تو ڈھلتی عمر کا ڈر کیا

کھلی نظروں کے تیر کھا کے بھی جو زندہ رہ گیا
اُسے پھر با پردہ ناگن کے زھر کا ڈر کیا

اتنے صبر کا پھل بھی راس نا آ سکا ھمیں
اب تیری جفا کے کڑوے ثمر کا ڈر کیا

تیری وفا کے سحر میں ھم قیدوبند ھیں کب سے
اب دو گھونٹ زھرِ جفا کے اثر کا ڈر کیا

جنت سے ھم کو اپنی خواھش نے نکلوا دیا
اب دوزخ میں اُگے خار و شجر کا ڈر کیا
 

Rate it:
Views: 442
13 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL