افسوس

Poet: shumaila mumtaz By: shumailamumtaz, Faisalabad

افسوس
اے محمدعلامہ اقبال تیرا نو جوان مد ہو ش ہے
افسو س
اے محمد علامہ اقبال
تیرےقلم سے پیدا ہو نیوالی اس نسل کے
نایاب انسان رہ گئے ہیں
کھو گئے
نجا نے کہاں
خودی مر گئی غیرت لٹ گئی
بیوہ جل گئ بیٹی سر بازار آگئی
انصاف ترازو سے اتاردیا گیا
نشہ عام ہو گیاغیرت کو بے حیائی کھا گئی
افسوس
اے محمد علا مہ اقبال
یہاں مائیں دین نہیں پڑ ھا تیں
فر صت بد یا نتی نے نماز بھی بھلا دی
گناہ گاروں کی چھا تیاں چوڑی ہو گئیں
خود کو وآپس لے آ
یا پھر خود سا کوئ بھیج
کہ جوش زندگی کو ہوش کی ضرورت ہے
پاکستان کے پرچم کو
مضبوتی سے تھامے رکھنے کیلئے
نوجوان ہاتھ چاہیئں
اے کاش
تو لوٹ آئے
ایک بار پھر جگانے کیلئے جھنجوڑنے کیلئے
ضمیروں کو زندہ کرنےکیلئے
اے محمد علا مہ اقبال
تو لوٹ آئے
تو لو ٹ آئے

Rate it:
Views: 489
29 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL