اس تسلی سے برستے آنسو تیرے سامنے
Poet: اویس By: اویس, Islamabadاس تسلی سے برستے آنسو تیرے سامنے
کہ تیرا ہاتھ میرے رخسار کو تو آئے گا
تیرے چاہنے والوں کی فہرست لمبی ہے
مگر یہ امید ہے ہمارا بھی نمبر کبھی آئے گا
ہر بار جدائی پہ ،لڑائی پہ بہت روتا ہوں میں
عزیزم یہ وقت مکافات جلد ہی آئے گا
تو نے دیکھا ہی نہیں آج تک آنکھوں میں
پھر عشق تجھے خاک مجھ میں نظر آئے گا
بغیر تصویروں کے کپڑوں کے گزار دی عید
بلال دھیمے سے یونہی وصال کر جائے گا
More Sad Poetry






