اس تسلی سے برستے آنسو تیرے سامنے

Poet: اویس By: اویس, Islamabad

اس تسلی سے برستے آنسو تیرے سامنے
کہ تیرا ہاتھ میرے رخسار کو تو آئے گا

تیرے چاہنے والوں کی فہرست لمبی ہے
مگر یہ امید ہے ہمارا بھی نمبر کبھی آئے گا

ہر بار جدائی پہ ،لڑائی پہ بہت روتا ہوں میں
عزیزم یہ وقت مکافات جلد ہی آئے گا

تو نے دیکھا ہی نہیں آج تک آنکھوں میں
پھر عشق تجھے خاک مجھ میں نظر آئے گا

بغیر تصویروں کے کپڑوں کے گزار دی عید
بلال دھیمے سے یونہی وصال کر جائے گا

Rate it:
Views: 401
07 Jul, 2022