اس بار بہار کے موسم میں دو پھول کھلے تھےآنگن میں

Poet: m,masood By: m,masood, nottingham

اس بار بہار کے موسم میں
دو پھول کھلے تھےآنگن میں

ایک ٹوٹ گیا ایک مرجھایا
اس بار بہار کے موسم میں

کچھ لوگ میرے ہمراہ چلے
کچھ چھوڑ گۓ کچھ توڑ گۓ

مہمان تو جانا تھے آخر
کچھ اپنے بھی منہ موڑ گۓ

کیوں غم سے رشتہ جوڑ گۓ
اس بار بہار کے موسم میں

اس بار بہار کے موسم میں
اے کاش کہ ایسا ہو جاۓ

کوئ کونپل پھوٹے کھل جاۓ
جو وقت نے چھین لیا مجھ سے

وہ لمحہ پھر سے واپس مل جاۓ
اس دل کا زخم بھی سل جاۓ

اس بار بہار کے موسم میں
اس بار بہار کے موسم میں

Rate it:
Views: 436
01 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL