اداس شاعری

Poet: دیپک پرجاپتی خالص By: راحیل, Multan

فراق یار میں ہوں اس قدر اداس اداس
بغیر بچوں کے جیسے ہو گھر اداس اداس

شکاری آئے ہیں یعنی پرند جائیں گے
یہ بات سن کے ہوا ہے شجر اداس اداس

نہ جانے کیا مرے زخموں میں دیکھ بیٹھا ہے
کہ ہو گیا ہے مرا چارہ گر اداس اداس

یہ وہ گلی ہے جہاں شادمانی رہتی ہے
سو میرے دوست یہاں سے گزر اداس اداس

کبھی کبھار تو خود زار زار روتی ہیں
اداسیاں بھی مجھے دیکھ کر اداس اداس

یہ کیا ہوا کہ ڈبو کر مجھے بڑے دن سے
خفا خفا سی ندی ہے بھنور اداس اداس

نتیجہ ترک تعلق کا ایک سا کب ہے
ادھر وہ خوش ہے بہت میں ادھر اداس اداس

Rate it:
Views: 852
21 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL