آہستہ آہستہ ڈھل رہی ہوں میں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

ُاس سے کہوں اب تو آ جائے
کے آہستہ آہستہ ڈھل رہی ہوں میں

مددت سے اپنی اک خطاء کی
آگ میں جل رہی ہوں میں

میری زندگی بہت بے رنگ ہو گئی ہے
تنہائی کے رنگوں میں گھل رہی ہوں میں

تمہارے شک نے مجھے میری نظر سے گرا دیا
شمع کی طرح اب پگھل رہی ہوں میں

میرے دیس میں کچھ نہیںتیرے دیس جیسا
بند کمروں میں آنسو نگل رہی ہوں میں

میرا چہرہ ویران پڑھ گیا ہیں سوخے پتوں کی طرح
تمہیں نہیں معلوم کیسے چل رہی ہوں میں

چاروں طرف سناٹا ہے کیسے آواز دوں
بس آج خدا سے ہی مل رہی ہوں میں

Rate it:
Views: 636
21 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL