آزاد کر دو اب تم اپنی محبت سے

Poet: hira By: hira, gojra

آزاد کر دو اب تم اپنی محبت سے
درد کے اس پنچھی کا دم گھٹنے لگا ہے

تھکن سے اس کے پر ٹوٹ رہے ہیں
بے نشاں رستوں پہ یہ بھٹکنے لگا ہے

بے سمت ہواؤں میں اڑا نہیں جاتا
ہوا کے تھپیڑوں سے گرنے لگا ہے

تمام ٹولیاں شام ہوتے ہی اڑ گئیں
اداس راہوں میں تنہا بکھرنے کگا ہے

پیاس ہے کہ بڑھتی جا رہی ہے
سانس بھی اب اٹکنے لگا ہے

بہت راتوں سے جاگا ہوا ہے یہ
منزل کو ڈھونڈتے اونگھنے لگا ہے

آنسو تاروں کی مانند ٹوٹ رہیے ہیں
یہ بادل بھی کرب سے گرجنے لگا ہے

Rate it:
Views: 819
05 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL