آج ہمھارے حال پر رویا دسمبر

Poet: M.Masood By: M.Masood, Nottingham

آج ہمھارے حال پر رویا دسمبر
وہ دیکھو ٹوٹ کر برسا دسمبر

گزر جاتا ہے سارا سال یوں ہی
نہیں کٹتا مگر بس تنہا دسمبر

بھلا بارش سے کیا سہراب ہو گا
تمھارے وصال کا پیاسا دسمبر

وہ کب بچھڑا نہیں اب یاد لیکن
بس اتنا معلوم ہے کہ تھا دسمبر

یوں پلکیں بھگتیں رہتی ہیں ایسے
میری آنکھوں میں آ ٹھہرا دسمبر

جمع پونجی یہی ہے عمر بھر کی
بس میری تنہائی اور میرا دسمبر

سبب نہ پوچھ میرے آنسوؤں کا
یہ ہے پہلے ہجر کا پہلا دسمبر

میں اِن یادوں سے بچ کے جاوں کیسے
کہ ملنا تو اب دور ہے پہلا دسمبر

میری آنکھوں سے اگر دیکھو تو جانوں
کہ ہے برسات میں میرا جلتا دسمبر

ابھی تک قہر میں ڈوبا ہے آنگن مسعود
ابھی تک مجھے یاد ہے پچھلا دسمبر

Rate it:
Views: 671
30 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL