آج شور پس دیوار نے سونے نہ دیا

Poet: Allama Khalid Roomi By: Kifayat Ullah, Rawalpindi

 آج شور پس دیوار نے سونے نہ دیا
پھر ہمیں جشن کے آثار نے سونے نہ دیا

آپ کے حسن طرحدار نے سونے نہ دیا
کشش گیسوئے خمدار نے سونے نہ دیا

پھر بھڑک اٹھی ہیں چنگاریاں دل میں کیا کیا
پھر کسی آہ شرر بار نے سونے نہ دیا

رات بھر داغ دل اپنے ہی کئے ہم نے شمار
دشت میں رونق گلزار نے سونے نہ دیا

وہ تو سویا کئے آرام سے اپنے گھر میں
ہمیں ویرانی گھر بار نے سونے نہ دیا

آنکھ لگتی تو بھلا کیسے شب غم ، لگتی ؟
جب ہمیں چرخ ستمگار نے سونے نہ دیا

رات بھر دل میں رہا ماتم حسرت برپا
مرگ الفت کے عزادار نے سونے نہ دیا

آجکی رات کا رومی ! کروں کیا تم سے بیاں
پھر مرے دیدہ خونبار نے سونے نہ دیا

Rate it:
Views: 562
12 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL