آؤ اِک ٹُوٹا ہوا تارہ دیکھاؤں تم کو

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

گم سم افلاک کا نظارہ دیکھاؤں تم کو
آؤ اِک ٹُوٹا ہوا تارہ دیکھاؤں تم کو

اُجڑے پیڑوں پر نقش دو نام کے ساتھ
اِک محبت کا اشارہ دیکھاؤں تم کو

جہاں غرق ہوئے خواب و خیال سب ہی
وہ سمندر، وہ کنارہ دیکھاؤں تم کو

یادیں بولتی ہیں اب شبِ تنہائ میں
آؤ بچھڑا ہوا اِک پیارا دیکھاؤں تم کو

جس میں لڑنے کی ہمت تھی مقدر سے
کیسے وہ ٹُوٹ کے ہارا دیکھاؤں تم کو

دل کی گہرائ میں پالا تھا عشق کو جس نے
درد نے کیسے اسے مارا دیکھاؤں تم کو

کس نے پہنایا ہجر کا کفن دل کو
کس نے رگ رگ میں زہر اتارا دیکھاؤں تم کو

حُسینؔ ! آسان نہیں منزلِ عشق کا عبور
راہ میں جلتا ہوا انگارا دیکھاؤں تم کو

Rate it:
Views: 574
24 Mar, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL