پاکستان میں نوجوان نسل میں ٹیٹو بنوانے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے۔ مختلف شوبز شخصیات اور لوگوں کی جانب سے ٹیٹوز ڈیزائن کروائے جا رہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹیٹو بنوانا اب عام ہوتا جارہا ہے۔
وہیں آج ہم آپ کو کراچی سے تعلق رکھنے والی پاکستان کی پہلی خاتون ٹیٹو آرٹسٹ کے بارے میں اور ان کی مہارت کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جو اپنا باقاعدہ (انک گریو) کے نام سے ٹیٹو اسٹوڈیو چلا رہی ہیں جنہوں نے مکمل تفصیلات فراہم کی ہیں۔
ردا قاضی نامی خاتون ٹیٹو آرٹسٹ نے بتایا کہ انہوں نے اس کام کا باقاعدہ کورس کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ایک سال کی ٹریننگ تھی اور یہ کام آسان نہیں۔
ردا قاضی نے بتایا کہ شروعات میں مجھے اس کام میں کافی مشکل پیش آئی ، میں اس فیلڈ میں نئی تھی اور کلائینٹس کو مجھ پر بھروسہ نہیں تھا۔
ٹیٹو بنانے کے لیے پہلے کیا کرنا پڑتا ہے؟
ٹیٹو آرٹسٹ ردا قاضی نے اس حوالے سے بتایا کہ اس کے لیے آپ کی ڈرائینگ اچھی ہونی چاہئے اس کے علاوہ، روشنی اور شیڈز کے بارے میں بھی معلوم ہونا چاہئے۔
ٹیٹوز کی کتنی اقسام ہوتی ہیں؟
ردا قاضی کا کہنا تھا کہ ٹیٹوز عارضی بھی ہوتے ہیں مستقل بھی۔ پاکستان میں عارضی ٹیٹو بنانے کا رجحان ہے۔ عارضی ٹیٹوز میں دو سے تین اقسام ہوتی ہیں۔ ایک ہینا ٹیٹو ہوتا ہے جو سیاہ مہندی سے بنتا ہے دوسرا انک ویکس ٹیٹو ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقل ٹیٹو کی کوئی اقسام نہیں ہوتی وہ مستقل ہی ہوتا ہے جو اپنی جگہ سے نہیں جاتا۔
ردا قاضی نے بتایا کہ پہلے کے لوگ پورے بازو پر ٹیٹوز بنواتے تھے مگر آج کل لوگ کہیں کہیں جگہوں پر ٹیٹوز بنواتے ہیں۔
ٹیٹوز بنوانے میں کتنا خرچہ آتا ہے اور کیا اس کا کوئی نقصان تو نہیں تمام تر معلومات کے لیے نیچے دی گئی ہماری ویب کی ویڈیو دیکھیں۔