ذہنی آزمائش -٢

سورہ الکہف - ١٨ - --------------- آیات # ٧٩ تا ٨٢
وہ جو کشتی تھی وہ کچھہ محتاجوں کی تھی کہ دریا میں کام کرتے تھے تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کر دوں اور انکے پیچھے ایک بادشاہ تھا کہ ہر ثابت کشتی زبردستی چھین لیتا - اور وہ جو لڑکا تھا اسکے ماں باپ مسلمان تھے تو ہمیں ڈر ہوا کہ وہ انھیں سرکشی اور کفر پر چڑھاوے - تو ہم نے چاہا کہ ان دونوں کا رب اس سے بہتر ستھرا اور اس سے زیادہ مہربانی میں قریب عطا کرے - رہی وہ دیوار وہ شہر کے دو یتیم لڑکوں کی تھی اور اس کے نیچے ان کا خزانہ تھا اور ان کا باپ نیک آدمی تھا تو آپ کے رب نے چاہا کہ وہ دونوں اپنی جوانی کو پھنچیں اور اپنا خزانہ نکالیں آپ کے رب کی رحمت سے اور یہ کچھہ میں نے اپنے حکم سے نہ کیا یہ پھیر ہے ان باتوں کا جس پر آپ سے صبر نہ ہو سکا

اس تمام واقعہ میں تین سوال ذہن میں ابھرتے ہیں جبکہ اس واقعہ میں موسیٰ علیہ سلام کے ساتھہ جن کا ذکر ہے انہیں ہم عام طور پر حضرت خضر علیہ سلام کے نام سے جانتے ہیں

سوال نمبر ( ١ ) ... جس وقت حضرت خضر علیہ سلام کشتی کا تختہ چیر رہے تھے تو موسیٰ علیہ سلام نے ان سے اختلاف کیا لیکن جس کی کشتی تھی وہ کچھ نہیں بولا

سوال نمبر ( ٢ ) ... جس لڑکے کو حضرت خضر علیہ سلام نے قتل کیا اس وقت بھی حضرت موسیٰ علیہ سلام نے ہی اختلاف کیا اور کوئی کچھہ نہیں بولا

سوال نمبر ( ٣ ) ... جب حضرت خضر علیہ سلام نے دہقانوں سے کھانا مانگا تو دہقانوں نے دعوت دینا کیوں قبول نہیں کیا

اب سوال تو تین ہیں لیکن ان کا جواب ایک ہی ہے بہت مختصر سا اگر کوئی بتا سکےگا ان تینوں سوالوں کے جواب تو مجھے خوشی ہوگی
Mohsin Khan
About the Author: Mohsin Khan Read More Articles by Mohsin Khan: 115 Articles with 114121 views nothing special .. View More