چل پڑے شوق آوارگی میں

آج بعد نماز عصر اپنی فیملی و دوست احباب کے ساتھ بفیلو سے نیاگرا آبشار کی طرف روانہ ہوئے جو بفیلو سے تقریبا 10 میل کی مُسافت ہر ہے.
نیاگرا آبشار کے ارد گرد کئی ہوٹل اور امریکہ کی سائیڈ پر ایک بہت بڑا کیسینو ہے, ہزاروں سیاح اپنی لالچ کے آگے مجبور اپنی ہزاروں و لاکھوں ڈالر اس کیسینو کے مختلف جوئے کے انداز میں کھیلے گئے پروگرام کے چکا چوند کی نظر کر آتے ہیں. جبکہ باڈر کے کراس کینیڈا سائیڈ کے نیاگرا فال میں بھی بلند ترین عمارت میں دو کیسینو کی لائٹ اور کینیڈا کی بلند ترین ہوٹل و عمارتیں اور روڈ پر ٹریفک رواں دواں نظر آرہا تھا . جبکہ ہمیں ادھر ( واہگہ باڈر جیسی پریڈ کی بڑی شدت سے کمی محسوس ہوئی ، امریکہ و کینیڈا کو بھی چاہیے اس طرح کا ایونٹ ان مشترکہ سرحد میں شروع کرنا چاہیے.) جبکہ ان دونوں مُلکوں کے باڈر کےتفتیشی گیٹ پر سیکورٹی اپنے فرائض بڑی جانفشانی سے ادا کرتی نظر آرہی ہوتی ہے. نیاگرا آبشار کی وجہ سے یہاں سیاحوں کی آمد ورفت کا سلسلہ بتدریج جاری رہتا ہے. ریاست ہائے متحدہ امریکا اور براعظم شمالی امریکا میں کینیڈا کی سرحد پر واقع دنیا کی مشہور ترین آبشار ہے‘ جسے اللہ رب العالمین کے تخلیق کردہ حسن فطرت کا عظیم شاہکار اور دنیا کے قدرتی عجائبات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ آبشارامریکا کی ریاست نیویارک اور کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو کے درمیان واقع ہے۔ اسے پہلی بار1678ء میں لوئس ہیپی پن نے دریافت کیا۔ 1759ء میں سیورڈی لاسالی نے یہاں ایک قلعہ تعمیرکروایا جس کا نام بعدازاں فورٹ نیاگرا ہوگیا۔انگریزوں نے سرولیم جانسن کی زیر قیادت جنگ میں یہ قلعہ فرانسیسیوں سے چھینا۔ 1819ء میں دریائے نیاگراکو امریکا اور کینڈا کے درمیان سرحد تسلیم کیاگیا اور1848ء میں نیاگرا کو قصبہ تسلیم کرلیاگیا بعد میں یہی قصبہ 1892ء میں شہر کا روپ اختیار کرگیا۔امریکا اور کینیڈا سے بذریعہ ہوائی جہاز سڑک یاریل گاڑی نیاگرا فال پہنچا جا سکتا ہے۔ جہاں دریائے نیاگرا پر 2پل واقع ہیں۔
امریکہ کی جانب بہنے والی آبشار کو امریکی آبشار کہتے ہیں جس کی چوڑائی 1060فٹ ہے۔تیسرا حصہ یا تیسری آبشار نسبتاََ چھوٹی ہے جسے برائڈل ویل کا نام دیا گیا ہے۔یہ تیسری آبشار بھی امریکہ کی جانب واقع ہے۔
ان تینوں آبشاروں سے انتہائی سیزن میں فی سیکنڈ 225,000مکعب فٹ پانی نیچے گرتا ہے۔یعنی ایک منٹ میں تقریباََ ساٹھ لاکھ فٹ پانی اور کینیڈین سائیڈ پر 180فٹ کی بلندی سے گرتا ہے۔جبکہ امریکن سائیڈ پر جہاں ہم موجود تھے تقریبا 100فٹ کی بلندی ہر سے گرتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق ہر سال 40 لاکھ سیاح نیاگرا کا رخ کرتے ہیں۔
امریکہ میں نیاگرا ریزرویشن اسٹیٹ پارک کہلاتا ہے۔یہ پارک امریکہ کے قدیم ترین پارکوں میں سے ایک ہے جسے سن1885میں امریکی حکومت نے اپنے زیرِ انتظام لیا۔یہ پارک 107ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔
اپنی خوبصورتی،اپنے حسن کی بدولت نیاگرا فال آبشار دنیا بھر کے اہم ترین سیاحتی مقام کے علاوہ یہ پن بجلی بنانے کے بڑے وسیلے کا باعث بھی ہے۔
نیاگرا کے پانیوں کو پن بجلی کے لئے استعمال کرنے کا پہلی بار سن1759میں سوچا گیا۔آج۔نیاگرا،ریاست بیویارک میں سب سے زیادہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ہے جو2.4گیگاواٹس(ملین کلوواٹس) پیداواری صلاحیت کی حامل ہے۔
نیاگرا آبشار سے گرنے والا پانی ایک مسخر کر دینے والا سحر رکھتا ہے مگر گرمیوں میں ادھر جس کے زیرِ اثر انسان گھنٹوں وہاں بیٹھ سکتا ہے۔اور وہ بھی دسمبر کی یخ سرد سردی اور کرسمس کے بعد اس آبشار کی طرف پہنچے. گاڑی سے نکلتے ہی جو سرد ہوائیں ان چلتے پھرتے جسموں پر اس طرح وار کررہی تھیں جیسے انڈین فورس کشمیریوں پر چاروں طرف سے گولہ بارود برسا رہی ہوں . سردیوں میں میں یخ سرد موسم میں آدھ گھنٹہ بھی نیاگرا فال پر رُکنا ایک بہت بڑی جان جونکوں کا کام ہے. اتنا کچھ پہنے کے بعد بھی دو تین گھنٹے وہاں صرف کر کے ہماری واپسی کا سفر شروع ہوا، اتنی یخ برفانی ہواؤں نے واپس چلنے پر ہی اکتفا کیا ورنہ نیاگرا فال پر پہنچ کر کم از کم ایک رات تو وہاں ٹہر کر نیاگرا فال کا دیر تک بیٹھ کر اس سحر کا نظارے سے لطف اندوز دل بھر کے کرنا تھا۔ انشاء اگر اللہ نے زندگی دی تو کبھی کینیڈا کی طرف سے بھی نیاگرا فال کا نظارے سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کرینگے.
انشاء اللہ

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 187 Articles with 81203 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.